مکان بیچ دیئے ہیں، مکین بیچ دیئے
ضرورتوں نے تو دنیا و دین بیچ دیئے
ہمارے دور کا یہ سانحہ رقم ہو گا
گماں خریدنے نکلے، یقین بیچ دیئے
یہ گھر بچانے کی تدبیر ہو تو کیسے ہو؟
ہمارے گھر میں فقط چار ہی تو کمرے تھے
ہوس تو دیکھیۓ ان میں سے تین بیچ دئیے
گھروں میں لائے ہیں آسائشیں زمانے کی
اور ان کے بدلے میں لمحے حسین بیچ دئیے
عنبرین حسیب عنبر
No comments:
Post a Comment