Monday 29 June 2020

ہم کو آتا نہیں جفا کرنا

ہم کو آتا نہیں، جفا کرنا
تم سکھا دو ذرا، وفا کرنا
آج دشوار ہے زمانے میں
بھلے لوگوں سے بھی نبھا کرنا
اپنی نظروں میں آپ گر جاؤ
کبھی ایسی نہیں خطا کرنا
صرف خوشیاں نصیب ہوں اس کو
آج ایسی کوئی دعا کرنا
بے وفائی کا سر جھکا پاؤ
ذیش! کرنا تو یوں وفا کرنا

ذیشان نور صدیقی
(ذیش)

No comments:

Post a Comment