ہم کو آتا نہیں، جفا کرنا
تم سکھا دو ذرا، وفا کرنا
آج دشوار ہے زمانے میں
بھلے لوگوں سے بھی نبھا کرنا
اپنی نظروں میں آپ گر جاؤ
صرف خوشیاں نصیب ہوں اس کو
آج ایسی کوئی دعا کرنا
بے وفائی کا سر جھکا پاؤ
ذیش! کرنا تو یوں وفا کرنا
ذیشان نور صدیقی
(ذیش)
No comments:
Post a Comment