Thursday, 27 August 2020

درد کم کہاں ہو گا

درد کم کہاں ہو گا

وصل کے زمانے کی
خوشگوار باتوں کو
آہیں بھرتے رہنے سے
درد کم کہاں ہو گا
جی کا ہی زیاں ہو گا

راشد مراد

No comments:

Post a Comment