عارفانہ کلام نعتیہ کلام
ان پر درود ہر دم، ان پر سلام ہر دم
ہر ایک پڑھ رہا ہے دربارِ مصطفیٰﷺ میں
آنسو جو بہہ رہے ہیں، سب حال کہہ رہے ہیں
لب کون کھولتا ہے، دربارِ مصطفیٰﷺ میں
سینہ پہ ہاتھ رکھ کر میں دل کو ڈھونڈتا ہوں
عصیاں کے خوف سے جو مایوس ہو گیا تھا
دامن میں جا چھپا ہے دربارِ مصطفیٰﷺ میں
مرنے کے بعد میرا پوچھے کوئی تو کہنا
وہ نعت پڑھ رہا ہے دربارِ مصطفیٰﷺ میں
جنت کے در پہ اس کا رضوان منتظر ہے
جو حق سے جا ملا ہے، دربارِ مصطفیٰﷺ میں
حق ان کو دے رہا ہے، وہ سب کو دے رہیں
دینے کی انتہا ہے دربارِ مصطفیٰﷺ میں
آداب کا تقاضا، جنبش نہ ہو بدن میں
دل وجد کر رہا ہے، دربارِ مصطفیٰﷺ میں
فردِ عمل سے میرے ہر داغ دھو رہا ہے
جو اشک بہہ رہا ہے، دربارِ مصطفیٰﷺ میں
خوشبو ادیب تیری نعتوں میں آ رہی ہے
اِک بار کیا گیا ہے دربارِ مصطفیٰﷺ میں
ادیب رائے پوری
No comments:
Post a Comment