فلمی گیت
میرے دشمن تُو میری دوستی کو ترسے
مجھے غم دینے والے تُو خوشی کو ترسے
میرے دشمن
تُو پھول بنے پت جھڑ کا تجھ پہ بہار نہ آۓ کبھی
میری ہی طرح تڑپے تُجھ کو قرار نہ آۓ کبھی
میرے دشمن تُو میری دوستی کو ترسے
میرے دشمن
اتنا تو اثر کر جائیں میری وفائیں او بے وفا
اک روز تجھے یاد آئیں اپنی جفائیں او بے وفا
پشیماں ہو کہ روۓ، تُو ہنسی کو ترسے
میرے دشمن تُو میری دوستی کو ترسے
میرے دشمن
تیرے گلشن سے زیادہ ویران کوئی ویرانہ نہ ہو
اس دنیا میں کوئی تیرا اپنا تو کیا بے گانا نہ ہو
کسی کا پیار کیا تُو بے رخی کو ترسے
میرے دشمن تُو میری دوستی کو ترسے
میرے دشمن
آنند بخشی
No comments:
Post a Comment