ہلاکو اب جو تم بغداد آؤ گے
ہلاکو اب جو تم بغداد آؤ گے
علی بابا کے سونے کے خریطے
خیمہ و خرگاہ سارے لٹ چکے ہوں گے
جہاں عشوہ طراز و حیلہ گر مرجینا رہتی تھی
یہاں مٹی میں جادو ہے، زمیں سونا اگلتی ہے
ہوا میں تیل کی بُو ہے
ہلاکو اب جو تم بغداد آؤ گے
تو پھر واپس نہ جاؤ گے
حسن عابدی
No comments:
Post a Comment