Thursday, 3 September 2020

ہلاکو اب جو تم بغداد آؤ گے

ہلاکو اب جو تم بغداد آؤ گے

ہلاکو اب جو تم بغداد آؤ گے
علی بابا کے سونے کے خریطے
خیمہ و خرگاہ سارے لٹ چکے ہوں گے
جہاں عشوہ طراز و حیلہ گر مرجینا رہتی تھی
وہاں اک اور ہی دنیا کے نوسر باز بیٹھے ہیں
یہاں مٹی میں جادو ہے، زمیں سونا اگلتی ہے
ہوا میں تیل کی بُو ہے
ہلاکو اب جو تم بغداد آؤ گے
تو پھر واپس نہ جاؤ گے

حسن عابدی

No comments:

Post a Comment