Thursday, 3 September 2020

آنسو بچوں کی آوازیں آوازوں کے پھول

آنسو

بچوں کی آوازیں
آوازوں کے پھول
اور پھولوں کے ہار
کچھ بھی پاس نہ آئے
تب یہ سوچو
روح کی گرد آلود قبا میں، چاک بہت ہیں
کب سے دھوئے نہیں تھے
کب سے روئے نہیں تھے
تنہا بیٹھو، بیٹھ کے رو لو
دھول آنکھوں سے دھل جائے گی
دنیا نئی نظر آئے گی

حسن عابدی 

No comments:

Post a Comment