کوچۂ عشق میں جو شور اٹھا ہے کوئی
تیری دہلیز کا دیوانہ ہوا ہے کوئی
بس یہی سوچ کے میں خود میں سمٹ جاتا ہوں
پسِ دیوار مجھے دیکھ رہا ہے کوئی
میں تو مشکل سے گزر جاتا ہوں آسانی سے
اتنی ناراضی محبت کے لیے اچھی نہیں
آ کے خود کہہ دے اگر مجھ سے گِلہ ہے کوئی
جو بھی آتا ہے، وہ اک روز چلا جاتا ہے
آسماں! تجھ میں بھی دروازہ کھلا ہے کوئی
میرا تو صرف محبت پہ یقیں ہے خالد
اپنے گھر ہو گا اگر مجھ سے بڑا ہے کوئی
خالد سجاد احمد
No comments:
Post a Comment