Thursday, 3 September 2020

بند کمرے کے سبھی کردار چپ تھے

آئینہ

بند کمرے کے سبھی کردار چپ تھے
اک پرانی میز تھی دو کرسیاں تھیں
جن پہ کچھ بوسیدہ کاغذ رہ گئے تھے
آتے جاتے موسموں کا عینی شاہد
کھردری دیوار پر اک آئینہ تھا
آئینے کے سامنے کچھ دیر تھا میں
آئینہ مجھ پر ہنسا، میں آئینے پر

مظفر ابدالی

No comments:

Post a Comment