Wednesday, 2 September 2020

کہاں تم رہو گے

کہاں تم رہو گے

سڑک پر چلو تو تمہیں صرف
پاگل ہی کتے ملیں گے
شہر میں دکانوں پہ اشیاء بہت ہیں
خریدار جتنے بھی تم کو ملیں گے
وہ خود بِک چکے ہیں

جو گھر کی طرف اپنے لوٹو، تو پھر
وہ پلگ جیسی نابینا آنکھیں
تمہارے ہی کمرے کی دیوار سے
تمہیں گھور کر دیکھنے سے کبھی نہ تھکیں گی
بتاؤ کہ اب تم کہاں پر رہو گے
یہاں اپنے گھر میں یا باہر؟
ذرا آسماں اپنی کھڑکی سے دیکھو
زمیں کی حدیں ٹوٹتی جا رہی ہیں
سمندر کے پانی پہ چلنے کی کوشش کرو
سڑک پر چلو گے تو تم کو
وہ کتے ملیں گے
جو بے حس زمینوں کی میراث ہیں

راشد فضلی

No comments:

Post a Comment