اس کے سوا کوئی مجھے آزار نہیں ہے
جو مجھ کو میسر ہے وہ درکار نہیں ہے
آباد ہے یہ عالمِ خاکی میرے دم سے
لیکن مجھے اس بات پہ اصرار نہیں ہے
اب مجھ سے تیرا بار اٹھایا نہیں جاتا
لے تیرے کہے پر میں تجھے چھوڑ رہا ہوں
اور یہ بھی بتا دوں کہ یہ ایثار نہیں ہے
چپ ہوں کہ نہ ہونے ہی میں ہے فائدہ میرا
ورنہ مجھے ہونا کوئی دشوار نہیں ہے
اکبر معصوم
No comments:
Post a Comment