Thursday, 3 September 2020

محفل تو اجنبی تھی تم بھی ہوئے پرائے

فلمی گیت

محفل تو اجنبی تھی تم بھی ہوئے پرائے
منزل پہ آ گیا ہوں، منزل نظر نہ آئے
محفل تو اجنبی تھی 

میں خوشی کو ڈھونڈتا تھا مجھے درد مل گیا ہے
میرا جرم ہے محبت تیری بے بے رخی سزا ہے
ممکن نہیں ہے دل کو تیری یاد بھول جائے
محفل تو اجنبی تھی تم بھی ہوئے پرائے
محفل تو اجنبی تھی 

مجھے غیر تم نے سمجھا یہ ستم بھی کم نہیں ہے
میں شریکِ زندگی ہے تُو شریکِ غم نہیں ہے
اب ایسی زندگی سے بہتر ہے موت آئے
محفل تو اجنبی تھی تم بھی ہوئے پرائے
محفل تو اجنبی تھی 

محفل تو اجنبی تھی تم بھی ہوئے پرائے
منزل پہ آ گیا ہوں، منزل نظر نہ آئے

خواجہ پرویز

No comments:

Post a Comment