فلمی گیت
محفل تو اجنبی تھی تم بھی ہوئے پرائے
منزل پہ آ گیا ہوں، منزل نظر نہ آئے
محفل تو اجنبی تھی
میں خوشی کو ڈھونڈتا تھا مجھے درد مل گیا ہے
میرا جرم ہے محبت تیری بے بے رخی سزا ہے
محفل تو اجنبی تھی تم بھی ہوئے پرائے
محفل تو اجنبی تھی
مجھے غیر تم نے سمجھا یہ ستم بھی کم نہیں ہے
میں شریکِ زندگی ہے تُو شریکِ غم نہیں ہے
اب ایسی زندگی سے بہتر ہے موت آئے
محفل تو اجنبی تھی تم بھی ہوئے پرائے
محفل تو اجنبی تھی
محفل تو اجنبی تھی تم بھی ہوئے پرائے
منزل پہ آ گیا ہوں، منزل نظر نہ آئے
خواجہ پرویز
No comments:
Post a Comment