Sunday, 23 January 2022

خوب روتے ہوئے مچل جانا

 خوب روتے ہوئے مچل جانا

ہم نے سیکھا ہے یوں بہل جانا

مشکلوں سے بہت ملی منزل

ساتھیوں نے اسے سہل جانا

بے وفا! تجھ کو یہ اجازت ہے

اب کے موسم میں تُو بدل جانا

کوئی پرواہ نہیں، وہ حاسد ہے

اس نے سیکھا ہے صرف جل جانا

جو مجھے چھوڑ کر نہیں لوٹا

اس کو اپنا گزشتہ کل جانا

مجھ کو آتا ہے یہ ہنر عمار

جو ہو ماحول اس میں ڈھل جانا


عمار ضیا

No comments:

Post a Comment