خوب روتے ہوئے مچل جانا
ہم نے سیکھا ہے یوں بہل جانا
مشکلوں سے بہت ملی منزل
ساتھیوں نے اسے سہل جانا
بے وفا! تجھ کو یہ اجازت ہے
اب کے موسم میں تُو بدل جانا
کوئی پرواہ نہیں، وہ حاسد ہے
اس نے سیکھا ہے صرف جل جانا
جو مجھے چھوڑ کر نہیں لوٹا
اس کو اپنا گزشتہ کل جانا
مجھ کو آتا ہے یہ ہنر عمار
جو ہو ماحول اس میں ڈھل جانا
عمار ضیا
No comments:
Post a Comment