Sunday, 23 January 2022

آنکھ پانی کا ایک دریا ہے

 آنکھ پانی کا ایک دریا ہے

نوحہ خوانی کا ایک دریا ہے

ہائے یہ چشمِ خونچکاں دیکھو

غم فشانی کا ایک دریا ہے

ہر کہانی ہے ایک صحرا کی

ہر کہانی کا ایک دریا ہے

اس طرح ریت سے مزیّن ہوں

جیسے پانی کا ایک دریا ہے

ہائے طاہر ہمارے حصے میں

رائیگانی کا ایک دریا ہے


طاہر تنولی

No comments:

Post a Comment