آنکھ پانی کا ایک دریا ہے
نوحہ خوانی کا ایک دریا ہے
ہائے یہ چشمِ خونچکاں دیکھو
غم فشانی کا ایک دریا ہے
ہر کہانی ہے ایک صحرا کی
ہر کہانی کا ایک دریا ہے
اس طرح ریت سے مزیّن ہوں
جیسے پانی کا ایک دریا ہے
ہائے طاہر ہمارے حصے میں
رائیگانی کا ایک دریا ہے
طاہر تنولی
No comments:
Post a Comment