بے معنی سوال
مجھے بہت کچھ پوچھنا ہے
جواب کون دے گا؟
تسلی کی دھجیاں زخم ضرور ڈھانپ لیتی ہیں
مگر روح کی برہنگی کیسے چھپے گی؟
پاؤں سے بڑے نمبر کے جوتے
سفر مشکل کر دیتے ہیں
اس اُترن کا کیا کروں؟
میں نے آگ پھانکی
لیکن چُپ کے دھاگے نہیں ٹُوٹے
کیا میں بُزدل ہوں؟
مصلحت کی بُکل میں جیتی
شرمندگی کو بھی کبھی موت آتی ہے؟
شاہین کاظمی
No comments:
Post a Comment