Saturday 21 December 2013

ہمیں بھی ترکِ تعلق کا دکھ بڑا ہے جناب

ہمیں بھی ترکِ تعلق کا دکھ بڑا ہے جناب
مگر یہ عشق کوئی اور سلسلہ ہے جناب
چلو چراغ نہیں دل کی لو سلامت ہے
کوئی تو ہے جو مرے ساتھ جل رہا ہے جناب
یہ ناؤ چھوڑنے والی ہے ساحلِ دنیا
کوئی افق سے مسلسل پکارتا ہے جناب
یہ میں جو خاک جہاں چھانتا ہوں یہاں روز و شب
یہیں کہیں مرا اک خواب کھو گیا ہے جناب
میں اس لئے بھی یہاں راستے بناتا ہوں
مرے عقب میں بھٹکتی ہوئی صدا ہے جناب
دعائے صبر تلاوت کیا کرو شہزادؔ
تمہارے پاس یہی راستہ بچا ہے جناب

قمر رضا شہزاد

No comments:

Post a Comment