گھر کا مِرے شاید کوئی معمار نہیں ہے
دیوار تو ہے، سایۂ دیوار نہیں ہے
کھولی ہے دُکاں شہرِ خموشاں کے برابر
کہتا ہے مسیحا کوئی بیمار نہں ہے
نسبت ہے مجھے اس لئے کربل کی زمیں سے
چھپتی ہے خبر روز مِرے مرنے کی نقاشؔ
میں کیسے کہوں کہ مِرا اخبار نہیں ہے
وصی الحسن نقاش
No comments:
Post a Comment