Sunday, 22 December 2013

کٹے سر سے شہادت کا بیاں ہو جائے تو پھر

کٹے سر سے شہادت کا بیاں ہو جائے تو پھر
نمازی ایک نہ ہو اور اذاں ہو جائے تو پھر
ہمارے سامنے زر کی کوئی قیمت نہیں ہے
جسے ہم سُود کہتے ہیں زیاں ہو جائے تو پھر
خدا جانے، نتیجہ قیس کا آئے گا کیسا
محبت میں اگر اِک امتحاں ہو جائے تو پھر
ہمیں معلوم ہے صحرا نہیں رکھے گا ہم کو
محبت کی اگر خالی دُکاں ہو جائے تو پھر
یہی ہو جائے گی اک دن دلیلِ استخارہ
یقیں کے گھر میں رہ کر بھی گماں ہو جائے تو پھر
ادا کرنا پڑے گا شُکر کا سجدہ کہاں پر
زمیں اپنی بھی اک دن آسماں ہو جائے تو پھر
کریں گے رہ کے ہم موجود کے گھر میں بھلا کیا
ہمارا ذکر ہی جب داستاں ہو جائے تو پھر
رہے اک رابطہ ترکِ تعلق میں بھی نقاشؔ
اگر پہلی محبت ہی جواں ہو جائے تو پھر

وصی الحسن نقاش

No comments:

Post a Comment