ہوتا ہی تو رہتا ہے وہ تاراج مسلسل
جس ملک پہ پَل پڑتی ہوں افواج مسلسل
جو تاج پہن لے وہ یہی کرتا ہے خواہش
قائم رہے تا حشر مِرا راج مسلسل
اِک وقت تھا، اس ملک میں تھی تاج کی عزت
مجھ جیسے ہی ہو جاتے ہیں اس شخص کے حالات
زِچ کرتی ہیں جس شخص کو ازواج مسلسل
یہ دنیا درندوں کے تسلط میں ہے یارو
جو چِیرتے رہتے ہیں مِرا آج مسلسل
اس ملک میں اب مسخرے ایکٹو ہیں مِری جاں
جُگتیں ہی فقط ٹھہری ہیں اب کاج مسلسل
فرحت عباس شاہ
No comments:
Post a Comment