Monday 13 January 2014

سیل جاری ہے

سیل جاری ہے

آپ کو کیا چاہئے؟
پیار؟
نہیں وہ ہمارے ہاں نہیں ہوتا
امن؟
تھا، اب ختم ہو گیا ہے
سکون؟
وہ تو کہیں بھی دستیاب نہیں
نیند، گہری، میٹھی، ہر فکر سےآزاد؟
پہلے آتی تھی اور ویسی ہی تھی جیسی آپ کو درکار ہے، مگر
اب تو ٹُوٹی پُھوٹی ہوتی ہے، جگراتے کی ماری
ہم نہیں رکھتے
ہمارے ہاں صرف خواب ہوتے ہیں
اور بہت ہوتے ہیں
رنگ برنگے
جی نہیں، اس کے لئے کسی نیند کی ضرورت نہیں
چلتے پھرتے دیکھئے
تو کتنے کافی ہوں گے، آنکھیں بھر دوں؟

احمد جاوید

No comments:

Post a Comment