عارفانہ کلام نعتیہ کلام
دل شاد ہیں ہر درد کی شدت سے زیادہ
کیا چاہئے اور اُسؐ کی محبت سے زیادہ
بے سُود بھٹکتی ہے سرابوں میں یہ دنیا
کیا آبِ بقا چشمۂ رحمت سے زیادہ
اک صورتِ تعمیر کہ جھلکی سرِ قرآں
روشن ہوئی مینارۂ سیرت سے زیادہ
یہ سچ ہے کہ ہم اُسؐ کی پرستش نہیں کرتے
رہتا ہے مگر دل میں عبادت سے زیادہ
جب فرطِ ندامت سے نہ ہو تابِ دعا بھی
کیا کوئی سبیل اُسؐ کی شفاعت سے زیادہ
یہ نعت کا اعجاز ہے لکھتے ہیں تو خود ہی
بنتی ہے کوئی بات عبارت سے زیادہ
کیا چاہئے اور اُسؐ کی محبت سے زیادہ
بے سُود بھٹکتی ہے سرابوں میں یہ دنیا
کیا آبِ بقا چشمۂ رحمت سے زیادہ
اک صورتِ تعمیر کہ جھلکی سرِ قرآں
روشن ہوئی مینارۂ سیرت سے زیادہ
یہ سچ ہے کہ ہم اُسؐ کی پرستش نہیں کرتے
رہتا ہے مگر دل میں عبادت سے زیادہ
جب فرطِ ندامت سے نہ ہو تابِ دعا بھی
کیا کوئی سبیل اُسؐ کی شفاعت سے زیادہ
یہ نعت کا اعجاز ہے لکھتے ہیں تو خود ہی
بنتی ہے کوئی بات عبارت سے زیادہ
جلیل عالی
No comments:
Post a Comment