Sunday 6 April 2014

محبت کا اثر ہو گا غلط فہمی میں مت رہنا

محبت کا اثر ہو گا، غلط فہمی میں مت رہنا
وہ بدلے گا چلن اپنا، غلط فہمی میں مت رہنا
تسلی بھی اسے دینا، یہ ممکن ہے میں لوٹ آؤں
مگر یہ بھی اسے کہنا، غلط فہمی میں مت رہنا
تمہارا تھا، تمہارا ہوں، تمہارا ہی رہوں گا میں
میرے بارے میں اس درجہ، غط فہمی میں مت رہنا
محبت کا بھرم ٹوٹا ہے اب چھپ چھپ کے روتے ہو
تمہیں میں نے کہا تھا ناں، غلط فہمی میں مت رہنا
بچالے گا تجھے صحرا کی تپتی دھوپ سے تیمورؔ
کسی کی یاد کا سایہ، غلط فہمی میں مت رہنا

تیمور حسن تیمور​

No comments:

Post a Comment