Saturday 5 April 2014

تم نے دل کی بات کہہ دی آج یہ اچھا ہوا

تم نے دل کی بات کہہ دی آج یہ اچھا ہوا
ہم تمہیں اپنا سمجھتے تھے بڑا دھوکا ہوا
جب بھی ہم نے کچھ کہا اس کا اثر الٹا ہوا
آپ شاید بھولتے ہیں، بارہا ایسا ہوا
اور ہم کرتے بھی کیا، ترکِ‌ تعلق کے سوا
ہم کو خود حیرت ہے، یہ بیٹھے بٹھائے کیا ہوا
اب بھی باقی ہے تمہارے دل میں‌، تھوڑا سا خلوص
اس سے پہلے بھی ہمیں اکثر، یہی دھوکا ہوا
آپ کی آنکھوں میں یہ آنسو کہاں سے آ گئے
ہم تو دیوانے ہیں آپ کو یہ کیا ہوا
اس شکرنجی سے کیا حاصل ہوا، کچھ سوچئے
آپ بھی رُسوا ہوئے، ناچیز بھی رُسوا ہوا
اب کسی سے کیا کہیں اقبالؔ اپنی داستاں
بس خدا کا شکر ہے جو بھی ہوا اچھا ہوا

اقبال عظیم

1 comment: