شکوہ بھی کر رہے ہیں اسی کا خدا سے ہم
ملنے بھی جا رہے ہیں اُسی بے وفا سے ہم
آ، دیکھ لیں کہ دل میں کوئی چور تو نہیں
کیوں ڈر رہے ہیں آج ہر اِک آشنا سے ہم
ڈھونڈے گا تُو کہاں سے ہمیں اِس جہان میں
تیرا پتہ تو پوچھ ہی لیں گے صبا سے ہم
رکھنا ہے آپ کو جو تعلق تو دیکھ لیں
ایسے ہی تُند خُو ہیں بہت ابتدا سے ہم
ایسا مقام تو یہ سخن میں نہیں عدیمؔ
پہنچے ہیں اِس جگہ بھی کسی کی دعا سے ہم
عدیم ہاشمی
ملنے بھی جا رہے ہیں اُسی بے وفا سے ہم
آ، دیکھ لیں کہ دل میں کوئی چور تو نہیں
کیوں ڈر رہے ہیں آج ہر اِک آشنا سے ہم
ڈھونڈے گا تُو کہاں سے ہمیں اِس جہان میں
تیرا پتہ تو پوچھ ہی لیں گے صبا سے ہم
رکھنا ہے آپ کو جو تعلق تو دیکھ لیں
ایسے ہی تُند خُو ہیں بہت ابتدا سے ہم
ایسا مقام تو یہ سخن میں نہیں عدیمؔ
پہنچے ہیں اِس جگہ بھی کسی کی دعا سے ہم
عدیم ہاشمی
No comments:
Post a Comment