Sunday 26 April 2015

غم حسین ہر اک دشت ہر دیار گیا

عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ بر امام حسین

غمِ حسینؑ ہر اِک دشت، ہر دیار گیا
جہاں نہ قافلہ پہنچا، وہاں غبار گیا
غمِ حسینؑ ہر اک شہر ہر دیار گیا
جہاں نہ قافلہ پہنچا وہاں غبار گیا
نہیں‘ نگل گئی کچھ طالبانِ بیعت کو’
جو بچ گئے انہیں ’ذکرِ حسین‘مار گیا
یہ کربلا ہے اگر جنگ شاہزادوں کی
قلم میں دَم ہے تو لکھ دو، حسین ہار گیا

سحر دہلوی
کنور مہندر سنگھ بیدی 
منقبت کا مطلع کے پہلے شعر میں کہیں لفظ دشت اور کہیں شہر لکھا ملا ہے، درست کیا وہ قارئین پہ چھوڑتا ہوں، کوئی صاحب علم اگر تصحیح کر دے تو مشکور ہوں گا، ویسے میں نے دونوں نقل کر دئیے ہیں۔

No comments:

Post a Comment