دن سلیقے سے اُگا، رات ٹھکانے سے رہی
دوستی اپنی بھی کچھ روز زمانے سے رہی
چند لمحوں کو بنا پائیں مصور آنکھیں
زندگی روز تو تصوِیر بنانے سے رہی
اس اندھیرے میں تو ٹھوکر ہی اجالا دے گی
فاصلہ چاند بنا دیتا ہے ہر پتھر کو
دور کی روشنی نزدیک تو آنے سے رہی
شہر میں سب کو کہاں رونے کی فرصت بھی ملے
اپنی عزت بھی یہاں ہنسنے ہنسانے سے رہی
ندا فاضلی
No comments:
Post a Comment