سفر سے اپنے گھر واپس نہ آیا
مسافر لوٹ کر واپس نہ آیا
دوبارہ دیکھنے کی تھی آرزو
ستارہ تا سحر واپس نہ آیا
منایا بھی مگر مانا نہیں وہ
بلایا بھی مگر واپس نہ آیا
ہمیں دو روز دوبھر لگ رہے ہیں
اگر وہ عمر بھر واپس نہ آیا
امیرؔ اس کی خبر آئی وہاں سے
مگر وہ بے خبر واپس نہ آیا
مسافر لوٹ کر واپس نہ آیا
دوبارہ دیکھنے کی تھی آرزو
ستارہ تا سحر واپس نہ آیا
منایا بھی مگر مانا نہیں وہ
بلایا بھی مگر واپس نہ آیا
ہمیں دو روز دوبھر لگ رہے ہیں
اگر وہ عمر بھر واپس نہ آیا
امیرؔ اس کی خبر آئی وہاں سے
مگر وہ بے خبر واپس نہ آیا
رؤف امیر
No comments:
Post a Comment