Thursday 23 April 2015

آنکھیں ہیں تاریخ کا کچرا دان نہیں ہیں

آنکھیں ہیں
تاریخ کا کچرا دان نہیں ہیں
جن کے اندر
تم اپنے من چاہے اور بوسیدہ منظر پھینکتے جاؤ
بِینائی کا معنی، سب کچھ دیکھتے رہنا کب ہوتا ہے
(اور بکواس کی بھی تو کوئی حد ہوتی ہے)
کاغذ کے ٹکڑوں میں کُوڑا بھر لائے ہو 
اور بضد ہو
میں اس کوڑھ بھری خلوت کو
سچائی کی جلوت سمجھوں 
جاؤ
اور جا کر یہ کُوڑا
ان آنکھوں کے اندر بھر دو
جو اندھی تقلید کے ہاتھوں بِینائی ہی کھو بیٹھی ہیں
یہ تحقیق کی رَسیا کافر آنکھیں ہیں 
تم ایسی کافر آنکھوں سے عہدِ اطاعت مانگ رہے ہو 
آنکھیں ہیں
تاریخ کا کچرا دان نہیں ہیں

علی زریون

No comments:

Post a Comment