Thursday 30 April 2015

يوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جيسے

يوں نہ مِل مجھ سے خفا ہو جيسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جيسے
لوگ يوں ديكھ كر ہنس ديتے ہيں
تُو مجھے بھول گيا ہو جيسے
موت بھی آئی تو اس ناز كے ساتھ
مجھ پہ احسان كيا ہو جيسے
ہچكياں رات كو آتی ہی گئيں
تُو نے پھر ياد كيا ہو جيسے
ايسے انجان بنے بيٹھے ہو
تم كو كچھ بھی نہ پتا ہو جيسے
زندگی بِيت رہی ہے دانشؔ
ايک بے جرم سزا ہو جيسے

احسان دانش

No comments:

Post a Comment