Saturday 18 April 2015

اپنے سر کیوں غیر کا احسان لو

اپنے سر کیوں غیر کا احسان لو
خود پرکھ لو، مجھ کو تم، پہچان لو
تم پہ صدقے، جان لو، ایمان لو
ہاں، مگر ہم کو تو اپنا جان لو
جانتے تو ہو، ہمیں پہچان لو
مان لو! کہنا ہمارا مان لو
ہم تمہارے تھے، تمہارے ہی رہے
تم کبھی اپنا ہمیں گردان لو
اشک اُمڈ آئے ہیں اُن کے رُوبرو
"آ گئے بے وقت کے مہمان "لو
ہو سکے تم سے تو سن لو ایک بات 
"یہ نہیں کہتا کہ "میری مان لو
وہ سرِ بالِیں نہ آئیں گے نصیرؔ
وقت آ پہنچا ہے، لمبی تان لو

سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment