Friday, 28 August 2020

اک ملاقات سر راہ سے پہلے مرنا

اک ملاقاتِ سرِ راہ سے پہلے مرنا
کتنا آساں تھا، تِری چاہ سے پہلے مرنا
کیا ضروری ہے بھلا کون سی مجبوری ہے
اک پیادے کا، کسی شاہ سے پہلے مرنا
اپنے ان چارہ گروں کو نہ کوئی دکھ دینا
ہونٹ پر آتی ہوئی، آہ سے پہلے مرنا
مِری بیٹی! تِرے والد کو بہت دکھ ہو گا
دیکھ، کچھ روز نہ تنخواہ سے پہلے مرنا
بے ضمیروں کے بدن تیر رہے ہوں جس میں
ایسے دریا کی گزر گاہ سے پہلے مرنا
لوگ کہتے ہیں، محبت کی نشانی اس کو
تم ذرا اپنے بہی خواہ سے پہلے مرنا
ایک اعزاز ہے، عزت سے بھی مرنا لوگو
خوار ہو جانے کی افواہ سے پہلے مرنا
شاعری، دیکھنا پھر عزتیں دے گی تم کو
وہ جو سچی نہیں، اس واہ سے پہلے مرنا
دیکھنا، چاند کی توہین نہ کرنا غزنی
ایسا کرنا کہ شبِ ماہ سے پہلے مرنا

محمود غزنی

No comments:

Post a Comment