عارفانہ کلام نعتیہ کلام
کوئی گفتگو ہو لب پر، تیراﷺ نام آ گیا ہے
تیری مدح کرتے کرتے،۔ یہ مقام آ گیا ہے
درِ مصطفیٰﷺ کا منظر، مِری چشمِ تر کے اندر
کبھی صبح آ گیا ہے،۔ کبھی شام آیا گیا ہے
یہ طلب تھی انبیاء کی رخِ مصطفیٰ کو دیکھیں
جو سخی ہیں شہر بھر کے وہ گدا ہیں انکے در کے
کہ کرم کا ان کے ہاتھوں میں نظام آ گیا ہے
دو جہاں کی نعمتوں سے تِرے در سے جو بھی مانگا
مِری دامنِ طلب میں وہ تمام آ گیا ہے
جسے پی کے شیخ سعدی بَلَغَ العُلیٰ پکارے
مِرے دستِ ناتواں میں وہی جام آ گیا ہے
مِرا قلب وہ حِرا ہے جہاں وحئ نعت اتری
یہ صحیفۂ محبت مِرے نام آ گیا ہے
وہ ادیب جس نے محشر میں بپا کیا ہے محشر
وہ کہیں گے آؤ، دیکھو یہ غلام آ گیا ہے
ادیب رائے پوری
No comments:
Post a Comment