Friday, 28 August 2020

پھٹی مشکیں لئے دن رات دریا دیکھنے والے

پھٹی مشکیں لیے دن رات دریا دیکھنے والے
بیاباں بن گئے پانی زیادہ دیکھنے والے
یہاں کوئی مسلسل دیکھنے والا نہیں تجھ کو
ہمارے ساتھ چل ہم ہیں ہمیشہ دیکھنے والے
تمہارے حسن سے انصاف کرنے کا تقاضا ہے
تمہیں دیکھیں زیادہ سے زیادہ دیکھنے والے
عمارت عشق کی تنہا کھڑی ہوگی کہاں تم سے
ہمیں بھی ساتھ رکھو ہم ہیں نقشہ دیکھنے والے
ہمارے سامنے تعریف کرتا کون کوفے کی
سبھی کو علم تھا ہم ہیں مدینہ دیکھنے والے
بچھڑتے وقت مڑ کر اس لیے دیکھا نہیں میں نے
کئی منظر نہیں ہوتے دوبارہ دیکھنے والے
کسی نے ما سوائے خاک دل سے کچھ نہیں پایا
بہت سے لوگ آئے یہ علاقہ دیکھنے والے

فقیہہ حیدر

No comments:

Post a Comment