عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
دھرتی ہوئی طیبہ کی سرشار محبت سے
اک گل نے کیے صحرا گلزار محبت سے
بن جائے مری بگڑی، جیون بھی سنور جائے
اک بار نظر کر دیں سرکارﷺ محبت سے
ہو اِذن حضوری کا پہنچوں میں مدینے میں
نم آنکھیں تکیں تیرا دربار محبت سے
من موہ لیا سب کا، نوری ہوں کہ خاکی ہوں
کیا رب نے بنایا ہے، شاہکار محبت سے
اشکوں کا سمندر ہے، دوری ہے قیامت کی
مجھ پر وہ کبھی کھولیں اسرار محبت سے
قربان کریں تن من، آقاﷺ کی محبت پر
اللہ بچا ہم کو، بے کار محبت سے
دیوانہ ازل سے ہے سرمد تیری صورت کا
محروم رہے پھر کیوں حقدار محبت سے
شاہنواز سرمد
No comments:
Post a Comment