Thursday, 18 September 2025

لگی ہے گشت کرنے یہ خبر آہستہ آہستہ

 لگی ہے گشت کرنے یہ خبر آہستہ آہستہ

کمر کسنے لگا ہے فتنہ گر آہستہ آہستہ

کتر ڈالو اسے جتنا بھی تم سونے کی قینچی سے

پرندے کا نکل آتا ہے پر آہستہ آہستہ

ڈبو کر منچلی کشتی کو موجوں نے کہا ہنس کر

کیا جاتا ہے پانی میں سفر آہستہ آہستہ

طلسمی بانسری نادان بچوں کو نہ دینا تم

اجڑ جائے گا معصوموں کا گھر آہستہ آہستہ

سفر کی لذتیں کیا ہیں سفر کے پیچ و خم کیا ہیں

سمجھ جائے گا اپنا ہم سفر آہستہ آہستہ

کلام نرم و نازک کو بنانا اپنا شیوہ تم

اتر جائے گا سینے میں اثرؔ آہستہ آہستہ


اثر نظامی

No comments:

Post a Comment