خونچکاں حادثہ منظر پہ لکھا ہوتا ہے
نام مقتول کا خنجر پہ لکھا ہوتا ہے
جانتا ہوں کہ سدا نقش مٹاتی ہے ہوا
پھر بھی کچھ جیسے سمندر پہ لکھا ہوتا ہے
کس کی قُربت سے مُنور رہا شب بھر کمرہ
پُر شکن آپ کے بستر پہ لکھا ہوتا ہے
عزم کی لوح پہ منزل ہے عبارت لیکن
فاصلہ مِیل کے پتھر پہ لکھا ہوتا ہے
صاحبِ خانہ نہیں صاحبِ ثروت شاید
رنگ و روغن سے ہر اک گھر پہ لکھا ہوتا ہے
رونق شہری
عبدالغفار خاں
No comments:
Post a Comment