Monday, 29 September 2025

خونچکاں حادثہ منظر پہ لکھا ہوتا ہے

خونچکاں حادثہ منظر پہ لکھا ہوتا ہے

نام مقتول کا خنجر پہ لکھا ہوتا ہے

جانتا ہوں کہ سدا نقش مٹاتی ہے ہوا

پھر بھی کچھ جیسے سمندر پہ لکھا ہوتا ہے

کس کی قُربت سے مُنور رہا شب بھر کمرہ

پُر شکن آپ کے بستر پہ لکھا ہوتا ہے

عزم کی لوح پہ منزل ہے عبارت لیکن

فاصلہ مِیل کے پتھر پہ لکھا ہوتا ہے

صاحبِ خانہ نہیں صاحبِ ثروت شاید

رنگ و روغن سے ہر اک گھر پہ لکھا ہوتا ہے


رونق شہری

عبدالغفار خاں 

No comments:

Post a Comment