Monday, 29 September 2025

والیل کے صدقے سخن آرائی ہوئی ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


والیل کے صدقے سخن آرائی ہوئی ہے

لگتا ہے کہ رحمت کی گھٹا چھائی ہوئی ہے

حفاظ نے رمضان میں قران سنایا

یعنی تیرے اوصاف کی دہرائی ہوئی ہے

پہنے ہیں سراقہ نے شہنشاہ کے کنگن

محبوب نے جو بات بھی فرمائی، ہوئی ہے

ہر قصر شہی رشک بداماں ہے عزیزو

اک غار کی قسمت میں وہ تنہائی ہوئی ہے

ہاں ان کے لیے خاص ہے قوسین کی منزل

اس شان سے بس ان کی پذیرائی ہوئی ہے

تجھ لب کو ملی وحی یوحیٰ کی فضیلت

سچائی تِرے نطق سے سچائی ہوئی ہے

سرکارؐ سے دُوری نے ہمیں خوار کیا ہے

سیرت کو بھُلایا ہے تو رُسوائی ہوئی ہے


مسعود اختر

No comments:

Post a Comment