Friday, 12 September 2025

ربنا اگر ہم بھول جائیں تیرا رستہ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ربنا

اگر ہم بھول جائیں تیرا رستہ

یا کر بیٹھیں خطاؤں پر خطائیں

نہ اس کی پوچھ گچھ کر ہم سے مولیٰ

نہ ہم پر بوجھ ایسا ڈال یا رب

کہ جیسا ہم سے پہلو پر اُتارا

نہ ایسا بوجھ کر محمول ہم پر

وہ جس کے بار کی طاقت نہیں ہے

معافی مانگتے ہیں تجھ سے مالک

تری بخشش کے طالب ہیں خدایا

تو ہم پر رحم فرما دے کہ تو ہے

ہمارا، یعنی ہر بندے کا مولیٰ

مدد فرما ہماری کافروں پر

کہ مولیٰ تیری نصرت کے علاوہ

بچاؤ کا کوئی رستہ نہیں ہے


اویس ازہر مدنی

No comments:

Post a Comment