Tuesday, 2 September 2025

مر گئی میری آس منتری جی

 مر گئی میری آس منتری جی

اس لیے ہوں اداس منتری جی

آ رہی ہے سبھی دشاؤں سے

آج نفرت کی باس منتری جی

کھیت کھلیان میں بھی لاشوں کی

آپ اُگاتے ہیں گھاس منتری جی

دیش بھکتی کی ٹھوس دستاویز

آپ ہی کے پاس منتری جی

ہم تمازت ہیں، آپ ٹھنڈک میں

کر رہے ہیں نواس منتری جی

آپ کیوں ڈھونڈتے ہیں ناظم کو

لے کے بوتل گلاس منتری جی


ناظم قمر

No comments:

Post a Comment