ہم پیار کے پیاسے ہیں ہم پیار کے پیاسے ہیں
اصلی نہ سمجھ لینا چہروں پہ جو ہاسے ہیں
ہر عمر کے لوگوں کو شکوے ہیں زمانے سے
دادے ہیں کہ پوتے ہیں، نانے کہ نواسے ہیں
پوچھو نہ جوانوں کا؛ دن رات سلگتے ہیں
آنکھوں سے جھلکتے ہیں، سینوں میں جو کاسے ہیں
الجھے ہوئے لگتے ہیں، رہبر بھی مسیحا بھی
دل غم سے تڑپتے ہیں، ہونٹوں پہ دلاسے ہیں
سنسار کو چھانا ہے، تب راز یہ جانا ہے
اک تم ہی نہیں شاہیں، سب پیار کے پیاسے ہیں
شاہین بھٹی
No comments:
Post a Comment