Wednesday, 24 September 2025

یاد رکھنے سے بھول جانے سے

 یاد رکھنے سے بھول جانے سے

کٹ گئے دن کسی بہانے سے

میں سراپا ہوا دھنک صورت

تیرے کچھ کچھ قریب آنے سے

گھر میں بھونچال آ گیا ہوتا

صرف دروازہ کھٹکھٹانے سے

اب تو اتنا ہی یاد آتا ہے

کوئی شکوہ سا تھا زمانے سے

کل بغیچہ ہی بن گیا نغمہ

ایک پنچھی کے چہچہانے سے


اوم پربھاکر

پنڈت اوم نارائن اوستھی

No comments:

Post a Comment