Friday, 19 September 2025

دیا وفا کا جلانا ہے دیکھیے کیا ہو

 دیا وفا کا جلانا ہے دیکھیے کیا ہو

خلاف سارا زمانہ ہے دیکھیے کیا ہو

فریب کھا کے بھی کہنا ہے باوفا ان کو

وقارِ عشق بڑھانا ہے؛ دیکھیے کیا ہو

بہار بیچنے نکلے ہیں خود چمن والے

خزاں تو صرف بہانہ ہے دیکھیے کیا ہو

یہ جبر دیکھیے کس کے خلوص پر شک ہے

اسی کو راز بتانا ہے، دیکھیے کیا ہو

ہمارے پاس ہیں خوابوں کے آئینے تاباں

یہ پتھروں کا زمانہ ہے دیکھیے کیا ہو


نہال تاباں

No comments:

Post a Comment