Tuesday, 23 September 2025

جب کسی مسافر پر اعتبار کرتے ہیں

 جب کسی مسافر پر اعتبار کرتے ہیں

ساری عمر پھر اس کا انتظار کرتے ہیں

ساتھ چھوڑ جاتا ہے جو کسی دوراہے پر

خود کو اس کی چاہت سے بے قرار کرتے ہیں

جانے والا جاتا ہے، اس کو جانا ہوتا ہے

روکنے کی کوشش گو بار بار کرتے ہیں

ساتھ اس کے خوشیاں بھی ہم سے روٹھ بیٹھی ہیں

دل کو اس کی یادوں سے سوگوار کرتے ہیں

زیست کے سفر میں جو اپنا بھی نہیں ہوتا

کتنی سادگی سے ہم اس کو پیار کرتے ہیں


راحیل آکاش

No comments:

Post a Comment