Thursday 22 October 2015

وہ جب یاد آئے بہت یاد آئے

فلمی گیت

وہ جب یاد آئے، بہت یاد آئے
غم زندگی کے اندھیرے میں ہم نے
چراغِ محبت جلائے بجھائے

آہٹیں جاگ اٹھیں راستے ہنس دیے
تھام کر دل اٹھے ہم کسی کے لیے
کئی بار ایسا بھی دھوکا ہوا ہے
چلے آ رہے ہیں وہ نظریں جھکائے
وہ جب یاد آئے، بہت یاد آئے

دل سلگنے لگا اشک بہنے لگے
جانے کیا کیا ہمیں لوگ کہنے لگے
مگر روتے روتے ہنسی آ گئی ہے
خیالوں میں آ کے وہ جب مسکرائے
وہ جب یاد آئے، بہت یاد آئے

وہ جدا کیا ہوئے زندگی کھو گئی
شمع جلتی رہی روشنی کھو گئی 
بہت کوششیں کی مگر دل نہ بہلا
کئی ساز چھیڑے کئی گیت گائے
وہ جب یاد آئے، بہت یاد آئے

غم زندگی کے اندھیرے میں ہم نے
چراغِ محبت جلائے بجھائے

 اسد بھوپالی

No comments:

Post a Comment