وہ جس کا سایہ گھنا گھنا ہے
بہت کڑی دھوپ جھیلتا ہے
ابھی تو میرے ہی لب ہِلے تھے
مگر یہ کس شخص کی صدا ہے
اگر میں چپ ہوں تو سوچتا ہوں
کوئی تو پوچھے کہ بات کیا ہے
مِرے لبوں پر یہ مسکراہٹ
مگر جو سینے میں درد بسا ہے
کوئی شکایت نہیں کسی سے
کہ شوق اپنا بھی نارسا ہے
اسی جگہ کیوں بھٹک رہا ہوں
اگر یہی گھر کا راستہ ہے
بہت کڑی دھوپ جھیلتا ہے
ابھی تو میرے ہی لب ہِلے تھے
مگر یہ کس شخص کی صدا ہے
اگر میں چپ ہوں تو سوچتا ہوں
کوئی تو پوچھے کہ بات کیا ہے
مِرے لبوں پر یہ مسکراہٹ
مگر جو سینے میں درد بسا ہے
کوئی شکایت نہیں کسی سے
کہ شوق اپنا بھی نارسا ہے
اسی جگہ کیوں بھٹک رہا ہوں
اگر یہی گھر کا راستہ ہے
اسرار ناروی
No comments:
Post a Comment