Sunday 18 October 2015

چاند سے رابطہ رہا تیرہ شبی کے ساتھ ساتھ

چاند سے رابطہ رہا تیرہ شبی کے ساتھ ساتھ
ہم نے مکاں بنا لیے ہجر گلی کے ساتھ ساتھ
یاد تِری بجھی نہیں، تیز روی کے باوجود
عکس کبھی بہا نہیں، بہتی ندی کے ساتھ ساتھ
حیف تِرے نظام میں خندۂ گل ہے مرگِ گل
کاش تُو زندگی بھی دے، زندہ دلی کے ساتھ ساتھ
تیری مصوری میں کچھ رنگِ ملال بھی تو ہو
کوئی خیال بھی تو ہو، کاریگری کے ساتھ ساتھ
آرزو جاگزیں ہوئی، دل میں تِرے وصال کی
نالہ ستارہ کش ہوا، لب پہ ہنسی کے ساتھ ساتھ
صرف لکیریں کھینچنا، صرف خیال باندھنا
کام کوئی کِیا کرو، نقش گری کے ساتھ ساتھ

شاہنواز زیدی

No comments:

Post a Comment