چاند سے رابطہ رہا تیرہ شبی کے ساتھ ساتھ
ہم نے مکاں بنا لیے ہجر گلی کے ساتھ ساتھ
یاد تِری بجھی نہیں، تیز روی کے باوجود
عکس کبھی بہا نہیں، بہتی ندی کے ساتھ ساتھ
حیف تِرے نظام میں خندۂ گل ہے مرگِ گل
تیری مصوری میں کچھ رنگِ ملال بھی تو ہو
کوئی خیال بھی تو ہو، کاریگری کے ساتھ ساتھ
آرزو جاگزیں ہوئی، دل میں تِرے وصال کی
نالہ ستارہ کش ہوا، لب پہ ہنسی کے ساتھ ساتھ
صرف لکیریں کھینچنا، صرف خیال باندھنا
کام کوئی کِیا کرو، نقش گری کے ساتھ ساتھ
شاہنواز زیدی
No comments:
Post a Comment