Wednesday 14 October 2015

خنجر کی طرح بوئے سمن تیز بہت ہے

خنجر کی طرح بُوئے سمن تیز بہت ہے
موسم کی ہَوا اب کے جنُوں خیز بہت ہے
راس آئے تو ہر سر پہ بہت چھاؤں گھنی ہے
ہاتھ آئے تو ہر شاخ ثمر ریز بہت ہے
لوگو! مِری گلکاری وحشت کا صِلہ کیا
دیوانے کو اک حرفِ دلآویز بہت ہے 
مصلُوب ہُوا کوئی سرِ راہ تمنا
آوازِ جرس پچھلے پہر تیز بہت ہے
مجروحؔ سُنے کون تِری تلخ نوائی
گُفتارِ عزیزاں شکر آمیز بہت ہے

مجروح سلطانپوری

No comments:

Post a Comment