ہاں چھیڑو غزل عاجز چپ رہنے سے کیا ہو گا
کچھ لوگ تو خوش ہوں گے، وہ ہو گا خفا ہو گا
ہونے کو ستم یوں تو کیا کیا نہ ہوا ہو گا
جیسا کہ ہوا ہم پر، ایسا نہ ہوا ہو گا
جو زخم بھی وہ دیں گے ہر زخم نیا ہو گا
شمشیر بکف قاتل، اشعار بلب شاعر
تلواروں کا جرمانہ غزلوں سے ادا ہو گا
ہمت تو کرے کوئی آئے تو بیاباں میں
ہم پھول کھلا دیں گے گر برہنہ پا ہو گا
ہم اہل محبت ہیں، تاثیر بدل دیں گے
وہ زہر گر دیں گے اس میں بھی مزہ ہو گا
کلیم عاجز
No comments:
Post a Comment