اسے منا کر غرور اس کا بڑھا نہ دینا
وہ سامنے آئے بھی تو اس کو صدا نہ دینا
خلوص کو جو خوشامدوں میں شمار کر لیں
تم ایسے لوگوں کو تحفتاً بھی وفا نہ دینا
وہ جس کی ٹھوکر میں ہو سنبھلنے کا درس شامل
سزا گناہوں کی دینا اس کو ضرور لیکن
وہ آدمی ہے تم اس کی عظمت گھٹا نہ دینا
جہاں رفاقت ہو فتنہ پرداز مولوی کی
بہشت ایسی کسی کو میرے خدا نہ دینا
قتیلؔ مجھ کو یہی سکھایا مِرے نبیﷺ نے
کہ فتح پا کر بھی دشمنوں کو سزا نہ دینا
قتیل شفائی
No comments:
Post a Comment