نعت سرور عالمﷺ
جو میں سوئے طیبہ چلوں کبھی تو سفر میں ایسا کمال ہو
نہ ستائیں راہ کے پیچ و خم، نہ بدن تھکن سے نڈھال ہو
مِری خاک خشت میں ڈھال کر اسے چن دو روضۂ پاک میں
نہ ہی فاصلوں کا گلہ رہے، نہ جدائیوں کا ملال ہو
تِرا عشق میرا خزانہ ہے، تِرا ذکر مِری کمائی ہے
سر خواب مجھ سے کہا گیا کہ یہ راز سب پہ عیاں کروں
جو نماز ہو تو حسین سی، ہو اذان تو مثلِ بلال ہو
سرِ عرش پَل میں پہنچ گیا، تِری رفعتوں کی نظیر کیا
کوئی لائے تیرے جواب میں جو کسی کے پاس مثال ہو
جو دوامِ حرف کی بات کی تو ندائے غیب سنائی دی
تجھے وہ عروج عطا ہوا جسے حشر تک نہ زوال ہو
سید انصر
No comments:
Post a Comment